نیوز پیج 1 ... سی. این.این

 ہوم پیج لنکس پالیسی نیوز پیج 1 فوٹو گیلری خبروں کی تفصیل حا لات حا ضرہ کشمیر ہم سے رابطہ آپ کا صفحہ English News ایڈیٹوریل ویب سائیٹس کھیلوں کی خبریں تاریخ کے جھروکے کشمیر فوٹو گیلری لوکل فوٹو گیلری شوبز  BOLLY WOOD LOLLYWOOD HOLLYWOOD Photo 6 Blank

ہمیں اپنی ویب سائیٹ کے لئے ملک بھر سے نمائدگان کی ضرورت ہے

کیا آپ تعلیم یافتہ .. لیکن بے روز گار ہیں? کیا آپ صحافی بننا چاہتے ہیں
با عزت روز گار کا حصول آپ کی خواہش ہے ہم سے رابطہ کریں
ہم آپ کو دیں گے پریس کارڈ اور بنائیں گے صحافی
آپ کی گلی / محلہ / علاقہ یا شہر میں مسائل ہیں. واقعات ہیں کہیں کوئی حادثہ. ظلم. زیادتی. نا انصافی یا پولیس کے ناکے اور ڈاکووں کے ڈاکے آپ جو دیکھتے ہیں ہمیں لکھ بھجیں ہم اسے شائع کریں گے

 

cnn.pak@gmail.com


خیبر ایجنسی میں آپریشن جاری ‘ ایف سی کے تازہ دم دستے بھی پہنچ گئے ‘ انصار الاسلام کا دفتر ‘ نجی جیل تباہ


منگل باغ کے 2 ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا گیا ‘ تحصیل باڑہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ

حکومت سے لڑنا نہیں چاہتے ‘ لشکر السلام

خیبر ایجنسی ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں آپریشن کے لئے ایف سی کے تازہ دم دستے باڑہ پہنچ گئے ہیں ذرائع کے مطابق 5 روزہ آپریشن کے دوسرے دن جمرود قلعہ سے باڑہ پہنچا دیئے جو 20 گاڑیوں پر مشتمل تھے ۔ ان 400 اہلکاروں نے باڑہ بازار میں غیر معمولی گشت شروع کر دیا ہے ۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے سپاہ اور شلوبر میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے آپریشن کرکے عسکریت پسند رہنما منگل باغ کے دو ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا اور دو ٹھکانے تباہ کر دئیے۔دوسری جانب منگل باغ نے شوری کا اجلاس نا معلوم مقام پر طلب کر لیا ہے۔سپاہ میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپ میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور دو سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔تحصیل باڑہ میں غیر اعلانیہ کر فیو نافذ کر دیا گیاہے اور علاقے پر گن شپ ہیلی کاپٹر وقفے وقفے سے پرواز کر رہے ہیں ۔سیکورٹی فورسز نے پشاور سے باڑہ جانے والے تمام راستے بند کر دئیے ہیں ۔ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوسرے دن شلوبر میں انصار الالسلام کے نجی جیل دفتر کو مسمار کر دیا اور سیکیورٹی فورسز نے میرا کاخیل کی طرف پیش قدمی کی ہے ۔ یاد رہے کہ یہ آپریشن ہفتہ کے روز شروع کیا گیا تھا اور دوسرے دن کے آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے شلوپر کے مقام پر محبوب مرکز پر قبضہ کر لیا اور اکاخیل کے علاقے میں لنگڑا پیر زیارت کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ جہاں 3 امریکی ہیلی کاپٹروں کے پرزوں کو لوٹ لیا ۔سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے تحصیل باڑہ کے دیگر مقامات کی طرف پیش قدمی شروع کر دی ہے ۔ باڑہ بازار سے کئی کلومیٹر فاصلے پر سیکیورٹی فورسز کی پیش قدمی کے باعث باڑہ بازار میں کرفیو میں غیر اعلانیہ نرمی کر دی گئی ہے ۔ مقامی لوگ باڑہ بازار کے راستے پشاور جا رہے ہیں ۔ باڑہ میں فوجی آپریشن کے باعث خیبر ایجنسی کی دو دیگر تحصیلوں لنڈی کوتل اور جمرود میں بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔ پاک افغان بارڈر طورخم پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے مقامی تنظیم لشکر اسلام کے امیر نے کہا ہے کہ وہ حکومت سے لڑنا نہیں چاہتے ۔ ایک نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کے امیرنے کہا کہ حکومت ان کے گھروں اور مراکز کو مسمار کر رہی ہے لیکن پھر بھی وہ پرامن ہیں ۔ دوسری جانب وادی تیراہ میں مخالف تنظیم انصار السلام کے امیر کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی مخالف تنظیم لشکر اسلام کے حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کے لئے ہتھیاروں سے مورچہ زن ہیں اور اپنی مخالف تنظیم کے حملے کا بھرپور جواب دیں گے ۔

cnn.pak@gmail.com

 
  مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کے اندر نئے اور پرانے لوگوں کےدرمیان ایک لکیر کھینچ دی گئی ہے۔ موجودہ حکومت میں پیپلزپارٹی کے نئے لوگ شامل ہیں جبکہ ان کا نئے لوگوں سےکوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے یہ باتیں حیدرآباد میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب شکار کھیلنے سے متعلق ایک کتاب کی

تقمخدوم امین فہیمریب رونمائی سےخطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سےگفتگو کرتے ہوئے کئیں۔

مخدوم امین فہیم کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس کی وجہ سے جماعت میں اختلافات پیدا ہوجائیں اگر انہیں شوکاز نوٹس بھیجا گیا تو دیکھا جائیگا۔

مخدوم امین فہیم نے کہا کہ عوام مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بیروزگاری جیسے مسائل سے دوچار ہے۔ حکومت کو صرف باتیں نہیں عملی طور پر عوام کے ریلیف کے لیے کچھ اقدامات کرنے ہونگے۔

 

 مخدوم امین فہیم کا کہنا تھا کہ وہ کسی حکومتی عہدے کےامیدوار نہیں ہیں۔  پیپلزپارٹی کوبینظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کےوضع کردہ اصولوں کے تحت چلانا ہوگا۔

پیپلزپارٹی کے ایک مرکزی رہنماء نے پیپلزپارٹی کے اندر ان اختلافات کو اندرونی کشمکش قرار دیا۔ انہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نئے اور پرانے لوگوں میں منقسم ہو چکی ہے۔


Insert Another Sub Header Here

Insert Another Sub Header Here

 
محکمہ مال
 
 
صیح معنوں میں مال کمانے کا محکمہ
 
پاکستان میں پٹوار خانے
 
 
کرپشن کا گڑھ
 
 
کیا آپ اس موضوع پر لکھنا چاہتے ہیں
 
 
 
ہمیں لکھ بھیجئے ہم آپ کے خیالات من و عن اپنی ویب سائیٹ پر شائع کریں گے
 
 
اگر آپ کے پاس
 
کسی پٹواری کی رشوت خوری کا
کوئی ثبوت ہے
تو ہمیں بلا خوف و خطر ارسال کریں

Insert Another Sub Header Here

ضمنی انتخابات: حکمران اتحاد فاتح



پاکستان میں ضمنی انتخابات میں حکمران اتحاد میں شامل پارٹیوں کو برتری حاصل ہے اور بیشتر سیٹیں مسلم لیگ نون، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو ملی ہیں لیکن اتحادی جماعتوں میں مسلم لیگ نون باقی جماعتوں سے آگے ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی پانچ میں سے تین نشستیں مسلم لیگ نون نے حاصل کی ہیں۔ راولپنڈی کی سیٹ این اے باون سے مسلم لیگ نون کے سربراہ میاں نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کامیاب ہوئے ہیں۔ اسی شہر کی دوسری سیٹ این اے پچپن سے مسلم لیگ نون کے حاجی پرویز خان جیت گئے ہیں۔ شخیوپورہ میں رانا افضال حسین نے ایک لاکھ انیس ہزار اسی ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی


الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق پنجاب سے دو نشستیں ایسی ہیں جن پر پہلے پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے اور اب ان پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پی پی دو سو انیس پر عام انتخابات میں موجودہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جیتے تھے جہاں سے اب آزاد امیدوار کرم داد والہ جیتے ہیں۔ اسی طرح پی پی پی دو سو اٹھاون پر عام انتخابات میں عبدالقیوم خان جتوئی جیتے تھے لیکن اب الیکشن کمیشن کے مطابق وہاں سے آزاد امیدوار سید ہارون احمد سلطان بخاری جیتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان میں پی بی چوالیس پر پہلے مسلم لیگ(ق) کے جام میر محمد یوسف جیتے تھے لیکن اب یہاں آزاد امیدوار جیتے ہیں۔ سندھ میں پی ایس تیس پر پہلے پیر سید صدرالدین شاہ راشدی جیتے تھے اب یہ سیٹ پیپلزپارٹی نے حاصل کی ہے۔ سرحد سے پی ایف بیس پر پہلے آفتاب احمد خان شیرپاؤ جیتے تھے اب وہاں سے اے این پی کے امیدوار جیتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق مردان سے پیپلز پارٹی کے خان زادہ خان نے عوامی نیشنل پارٹی کی حمایت سے این اے گیارہ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اوکاڑہ پنجاب سے سابق وزیر اعلیٰ منظور وٹو کے صاحبزادے خرم جہانگیر وٹو اناسی ہزار ایک سو پچانوے ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

صوبائی اسمبلیوں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں پنجاب میں مسلم لیگ نون کا پلہ بھاری رہا۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق بارہ میں سے سات پر مسلم لیگ(نواز)، تین پر پیپلز پارٹی اور دو پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

پی ایم ایل (ن) کے کامیاب امیدواروں میں پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ، رانا محمد ارشد، رانا شمیم احمد، سید زعیم حسین قادری، مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر سردار ذوالفقار کھوسہ، سردار واجد علی اور میاں فدا حسین شامل ہیں۔

فیصل آباد سمندری سے پیپلز پارٹی کے قاسم ضیاء کامیاب ہوئے ہیں جبکہ گوجرانوالہ سے اسی پارٹی کے قیصر اقبال سندھو صوبائی اسمبلی کے رکن بن گئے۔ کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار مخدوم زادہ سید ہارون احمد سلطان بخاری اور کرم داد واہلہ ہیں۔


بلامقابلہ
پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری کی بہن فریال تالپور اور مسلم لیگ نون کےصدر شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز قومی اسمبلی کی نشستوں پر جبکہ خود شہباز شریف، وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی اور ایک مسلم لیگی وزیرمجتبیٰ شجاع الرحمان صوبائی نشستوں سے کامیاب ہوگئے


صوبۂ سرحد
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق صوبۂ سرحد میں عوامی نیشنل پارٹی کے دو، پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے ایک اور آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ عوامی نشینل پارٹی کے تیمور خان چارسدہ سے اور شیر شاہ خان سوات سے کامیاب ہوئے۔ پیپلزپارٹی کے انورخان ایڈووکیٹ اور آزاد امیدواروں تاج محمد خان ترنڈ، ڈاکٹر محمد خالد رضا پیر زکوڑی شریف کو کامیاب قرار دیا گیا۔
سندھ، بلوچستان
سندھ سے پیر سید بچل شاہ کامیاب ہوئے ہیں۔ بلوچستان کی تین میں سے ایک سیٹ گورنر ذوالفقار مگسی کے بھائی طارق مگسی نے حاصل کی ہے۔ وہ آزاد امیدوار تھے۔ ایک اور آزاد امیدوار پیر عبدالقادرر جیلانی کو ملی جبکہ ایک سیٹ پر پیپلز پارٹی کے اسفندیار خان کاکڑ کامیاب ہوئے۔

ان ضمنی انتخابات میں ملک کی بعض اہم سیاسی شخصیات بھی شریک تھیں لیکن ان میں سے چند بلامقابلہ کامیاب ہوگئی ہیں۔

کامیاب ہونے والوں میں پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری کی بہن فریال تالپور اور مسلم لیگ نون کےصدر شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز قومی اسمبلی کی نشستوں پر جبکہ خود شہباز شریف، وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی اور ایک مسلم لیگی وزیرمجتبیٰ شجاع الرحمان صوبائی نشستوں سے کامیاب ہوگئے۔

جس حلقے سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف امیدوار تھے وہاں عدالتی حکم پرالیکشن ہی ملتوی کردئیے گئے ہیں۔ حافظ آباد میں ایک امیدوار کے انتقال کے باعث پولنگ ملتوی کردی گئی
cnn.pak@gmail.com

cnn.pak@gmail.com

نازیبا برتاؤ کا خوف
 
 ٥٠ فیصد
برطانوی مسلم خواتین
کبھی ساحل سمندر نہیں گئیں

لندن ۔ برطانیہ میں 50 فیصد سے زائد مسلم خواتین نے نامناسب روئیے کے خوف کے باعث آج تک ساحل سمندر کا رخ نہیںکیا ۔ برطانوی اخبار آبزرور نے مسلم ویمنز کے میگزین'' سسٹرز اینڈ امہ فوڈ‘‘ کا سروے چھاپا ہے جس میں ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد خواتین نے حصہ لیا جوبرطانیہ میں اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے ۔ سروے میں پچاس فیصد نے حجاب کو شرم و حیا اور پاکیزگی کی علامت قراردیا ۔ دس فیصد نے مکمل سروے کے حق میں رائے ظاہر کی ۔ خواتین کو سب سے زیاد ہ فکر حلال غذا کی تھی اور 82 فیصد نے کہا کہ دکانوں کو حلال غذا فروخت کرنی چاہیے تاکہ شریعت کی پاسداری ہو سکے ۔ یہ وہ خواہش ہے جس کا دکاندار پاس داری نہیں کرتے ہیں۔ خواتین کی اکثریت نے پسند کی شادی اور اعلی طرز زندگی کی خواش کا اظہار کیا تاہم انہوں نے دین سے توازن کی ا ہمیت کو بھی کم نہیں کیا ۔ وہ اپنا کاروبار شروع کرنے کی خواہش بھی رکھتی ہیں۔37 فیصد خواتین کے نزدیک کامیابی کاصرف ایک ہی مطلب ہے اور وہ ایک اچھا مسلمان بننا ہے ۔ 32 فیصد نے اسے کام اور خاندانی زندگی سے ملحق بیان کیا ۔ 58 فیصد خواتین نے اپنے شوہر کے لیے کسی علاقے کی قید کو غیر ضروری قرار دیا ۔ دو تہائی نے شوہر کی اسلام سے متعلق معلومات کو انتہائی اہم بتایا ۔ ساحل پر سوال سے متعلق پچاس فیصد سے زائد نے کہا کہ انہیں نامناسب روئیے کے خوف نے وہاں جانے سے روکا ہوا ہے اور ساحل پر کبھی نہیں گئیں ، حلال غذا کا بھی خوف رہتا ہے اور یہ بھی کہ نماز کے لیے وہاں مسجد ہوگی یا نہیں ہو گی جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کون سا مسلم کاز اہم ہے تو 70 فیصد نے کہاکہ کمیونٹی یا برطانیہ میں مسلمانوںکو درپیش مسائل ان کے نزدیک زیادہ ہیں جبکہ 21 فیصد نے مشرق وسطی کو آج کے مسلمان کے لیے اہم ترین مسئلہ قرار دیا ۔ سروے میں جو سب سے اہم بات نمایاں ہوئی وہ یہ کہ مسلمان خواتین اپنے طرز زندگی اور دین میں توازن کو انتہائی اہمیت دیتی ہیں اور ان کے نزدیک دین اہم ترین چیز ہے۔ مشرقی لندن کے علاقے ریڈبرج کی رہائشی 32 سالہ طلعت احمد ورکنگ وومن ، شادی شدہ اور تین سالہ بیٹی کی ماں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں رگبی ورلڈکپ کے موقع پر خاصی برطانیہ ہو جاتی ہوں ہم برطانوی ، برطانوی ہیں اور ہمیں یہاں سے بہت محبت ہے لیکن یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ مغرب میں رہتے ہوئے ہم اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔ میڈیا اور حکومت نے مسلمانوں کی کیٹیگری بنا دی ہے ہم نے اسلام کو اپنے لیے پسند کیا ، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بھی عزت کی جائے اور لوگ یہ بات سمجھ لیں ۔ طلعت نے کہا کہ وہ سب مذاہب کے ماننے والوں کا احترام کرتی ہے ۔ بہت ساری چیزوں کے بارے میں غلط تاثرین بن گیا ہم یہاں رہنے کا فیصلہ کیا اور میرے لیے یہ بات انتہائی پریشان کن اور خوفناک ہے جب مجھ سے یہ کہا جائے کہ میں جہاںس ے آئی ہوں وہاں واپس چلی جاؤں ۔ 27 سالہ فرح مولا مغربی لندن کی رہائشی ہیں اور مارکیٹنگ کا کام کرتی ہیں ۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا مجھے اپنے دین اسلام پر فخر ہے ایک برطانوی اور مسلمان ہونے کے ناطے میر ے لیے میری شناخت اہم ہے لیکن جب میں بوڑھی ہو جاؤں گی تو پھر میں یہ محسوس کروں گی کہ میں یہاں سے تعلق نہیں رکھتی ہوں ۔ میں اپنا مذہب کسی سے چھپاتی ، جہاں کام کروں گی اگر وہاں لوگ ہوںگے تب بھی نماز پڑھوں گی ۔ مجھے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، مسلما ن ہوں اورمسلمان ہی سے شادی کروں گی ۔ فرح روزانہ نماز پڑھتی اور قرآن کی تلاوت کرتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ قرآن مجھے راہ ہدایت دیتا ہے اور نماز سے سکون ملتا ہے ۔ یہ مجھے کسی سے منسلک ہونے کا یقین دیتا ہے ۔ بین المذاہب شادیاں بھی اچھی رہتی ہیں لیکن اگر میں کسی مسلمان سے شادی نہ کروں تو بہت بے چین اور مضطرب رہوں گی